کورونا وائرس: مشکل وقت میں خوش رہنے کے چند کارگر نسخے۔

کورونا وائرس کے عالمی وبا میں تبدیل ہونے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں بہت بڑی آبادی گھروں تک محدود رہنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ سرحدیں بند ہیں اور عالمی معیشت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔ ایسے میں بے چینی، مستقبل کی فکر اور پریشانی کا احساس کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے
تاہم چند نسخے ایسے ہیں جو ا حالات میں بھی آپ کا حوصلہ بلند رکھ سکتے ہیں اور آپ کو خوش رہنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
جذبات کی سائنس کو سمجھنا آسان کام نہیں ہے اور اس بارے میں کافی تحقیق کی گئی ہے۔ گذشتہ برسوں میں درجنوں ماہر نفسیات نے اس مد میں کافی تحقیقات کی ہیں اور انھوں نے  ایسے نسخے شیئر کیے جن کی مدد سے ذہنی تناؤ کے مسئلے سے نمٹنا آسان ہو سکتا ہے۔

دھیان بٹائیے
کوئی ایسا موضوع جو آپ کو تشویش میں مبتلا کر رہا ہو اس پر بار بار بات کرنا ایک قدرتی عمل ہے۔ چاہے وہ کورونا وائرس ہو، ماحولیاتی تبدیلی یا کوئی اور بات۔
ایسے میں جو نسخہ کام آ سکتا ہے وہ ہے خود کو اور اہنے ساتھیوں کو ایسی گفتگو سے دور رکھنا۔ اپنا اور ان کا دھیان بٹانے کی کوشش کیجیے۔ ایسا کرنے سے فشار خون ٹھیک رہتا ہے اور ذہن کو راحت ملتی ہے۔

ضروری نہیں مراقبہ ہر کسی کے لیے اچھا ہو.
ذہنی دباؤ کے اس دور میں ہو سکتا ہے بہت سے لوگوں کے لیے مراقبہ مددگار ثابت ہو۔ لیکن یہ ہر کسی کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا۔

کچھ لوگ خاموشی اختیار کرتے ہی غور و فکر میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ذہن کو پرسکون کرنے کے عمل میں گہری سوچ میں پڑ جانا قدرتی بات ہے۔ ایسے افراد کو مراقبے کے بجائے کسی اور کام سے دھیان بٹانا چاہیے

خود کو زبردستی خوش رہنے پر مجبور نہ کریں
خوش رہنے کے لیے اہنے ساتھ زبردستی کرنے کے منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔
ہم اپنی خوشی پر جتنا زیادہ دھیان دیں گے اتنا ہی کم دھیان ہمارے ساتھ رہنے والوں کی خوشی پر ہو گا۔ ایسا کرنے سے تنہائی آپ کو اپنی گرفت میں لے سکتی ہے۔ دوسروں سے الگ تھلگ پڑ جانا آپ کو ڈپریشن میں دھکیل سکتا ہے۔ خوشی کی تلاش کرنا اور یہ محسوس کرنا کہ وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے ایک قدرتی عمل ہے۔
اور ویسے بھی اگر آپ خود کو خوش رہنے کے لیے مجبور کریں گے اور پھر بھی خوش نہ ہوئے تو ناکامی کا احساس مایوسی اور دکھ کا باعث بن سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کے استعمال میں توازن برتیے.


سوشل میڈیا پر اچھی اور بری تمام طرح کی خبریں ہر وقت دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ساتھ ہی یہ دنیا بھر کی تازہ ترین معلومات کی جگہ بھی ہے۔
کوشش کیجیے کہ آپ اپنے فون کو خواب گاہ میں ساتھ نہ لے جائیں۔ اس کے علاوہ اپنے لیے طے کیجیے کہ دن بھر میں آپ کو کل کتنا وقت سوشل میڈیا پر صرف کرنا ہے۔ اس طرح آپ سوشل میڈیا پر موجود متعدد منفی خیالات سے اپنے آپ کو بچا سکتے ہیں۔



Comments

Popular posts from this blog

کورونا کے وار جاری۔ ایک ہی دن اور ایک ہی ملک میں 621 افراد ہلاک۔

قرنطینہ کیا ہے ؟ صرف 15 دن کیوں ؟

پاکستان کے انتہائی اہم صوبائی وزیر مستعفی۔