کورونا وائرس- ملازمت پیشہ لوگوں کیلئے خطرہ کی گھنٹی۔

اسلام آباد- وزارت منصوبہ بندی نے کورونا وائرس کی موجودہ وبا کے سبب تین ماہ میں معیشت کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ دو سے ڈھائی ہزار ارب روپے لگایا ہے جبکہ اس سے ایک کروڑ23 لاکھ سے ایک کروڑ 85 لاکھ تک افراد بیروزگار ہوجائیں گے۔نقصان کا انحصارکم درجہ ،درمیانے درجہ اور مکمل لاک ڈاون کو مدنظر رکھ کر لگایا گیا ہے۔گزشتہ روز وزارت منصوبہ بندی میں ہونے والے بین الوزارتی اجلاس میں لاک ڈاون سے ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار پرغورکیا گیا۔ یہ اعداد و شمار پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اور مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں۔وزارت منصوبہ بندی نے محدود لاک ڈاون کی صورت میں نقصان کا تخمینہ ایک ہزار 200 ارب، درمیانے لاک ڈاون کی صورت میں ایک ہزار960 ارب اورمکمل لاک ڈاون کی صورت میں ڈھائی ہزارارب ڈالر لگایا ہے۔ نقصانات کا یہ تخمینہ کاروباری نقصانات، ٹیکس ریونیو کے نقصانات،عالمی تجارت کے نقصانات اور بیروزگاری پھیلنے سے ہونے والے نقصانات کو مدنظر رکھ کر لگایا گیا ہے۔حکومت کے یہ ابتدائی اعداد و شمار سابق حکومت کے دوعہدیداروں حفیظ پاشا اور شاہد کاردارکے اندازوں سے بہت زیادہ ہیں جنہوں...