Posts

Showing posts from April 1, 2020

کورونا وائرس۔ دوسری جنگ عظیم کیبعد سب سے بڑا بحران۔ آنے والے وقت کیا مشکلات در پیش ہوں گی؟

Image
گزشتہ برس دسمبر میں چین سے منظر عام پر آنے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا کے ایک سو نناوے ممالک میں 42000  سے زائد لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ آٹھ لاکھ بہتر ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ اس کورونا وائرس  کو عالمگیر وبا قرار  دے کر خبر دار بھی کر چکی ہے کہ اگر دنیا نے وائرس پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر اقدامات نہ کیے تو اس سے پوری عالم انسانیت کو خطرہ ہے اور  لاکھوں جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ یو این کی جانب سے امیر ممالک سے اپیل بھی کی گئی ہے کہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے غریب ممالک کو بارہ ارب ڈالر امداد کی فوری ضروت ہے۔ گزشتہ روز یورپی ممالک میں وبا پھوٹنے کے بعد سے اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ کی گئی جب کہ امریکا ایک ہی روز میں آٹھ سو ہلاکتوں کے بعد اموات کے اعتبار سے چین سے بھی آگے نکل گیا ہے۔ امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار سات سو سے زائد ہو چکی ہے جب کہ چین جہاں دنیا میں سب سے پہلے وائرس آیا تھا وہاں اموات کی تعداد تین ہزار دو سو بیاسی ہے۔ اب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ...

کورونا سے بھی خطرناک وائرس جس نے 5 کروڑ زندگیاں نگل لیں۔

Image
  میں 1918 انفلوئنزا وبائی بیماری  تاریخ کی سب سے شدید وبائی بیماری تھی۔ یہ H1N1 وائرس کی وجہ سے ہوا۔ اگرچہ اس وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی اس کے بارے میں  اتفاق رائے نہیں ہے ، لیکن یہ 1918-1919 کے دوران دنیا بھر میں پھیل گیا۔ ریاستہائے متحدہ میں ، پہلی بار اس کی شناخت موسم بہار 1918 میں فوجی جوانوں میں ہوئی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق لگ بھگ 500 ملین افراد یا دنیا کی ایک تہائی آبادی اس وائرس سے متاثر ہوگئی۔ دنیا بھر میں اموات کی تعداد کم سے کم پانچ کروڑ  بتائی گئی تھی جس میں امریکہ میں تقریبا 675،000 اموات واقع ہوئیں۔ 5 سال سے کم عمر ، 20-40 سال ، اور 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد میں اموات کی شرح زیادہ تھی۔ صحت مند لوگوں میں بڑی شرح اموات ، بشمول 20-40 سال کی عمر کے افراد کی تھی۔ اس وبائی مرض کی ایک انوکھی خصوصیت تھی۔ اگرچہ 1918 H1N1 وائرس کی ترکیب اور تشخیص کی گئی تھی ، لیکن اس کی خاصیت بخوبی سمجھ میں نہیں آئ۔ انفلوئنزا انفیکشن سے بچانے کے لئے کوئی ویکسین نہیں تھی اور ثانوی بیکٹیریل انفیکشن کے علاج کے لئے کوئی اینٹی بائیوٹکس نہیں تھیں جو انفلوئنزا انفیکشن کو...