میڈیکل ریپ اور سٹاک انفلٹریشن۔ حقائق جو آپکے لیئے جاننا ضروری ہیں۔
اسلام علیکم دوستو۔ میری پہلی پوسٹ میڈیکل ریپ سے بلیک میلنگ اب نہیں چلے گی کے دوسرے حصے کیساتھ حاضر ہوں۔ پوسٹ کا مقصد میڈیکل ریپ کو ایک اجتماعی شعور دینا ہے کے کسطرح سے غیر یقینی و غیر فطری حالات سے نمٹنا ہے اور مزید بر آں کے آپکے حقوق کیا ہیں اور انکا دفاع کیسے کرنا ہے اگر آپ نے پہلی پوسٹ نہیں پڑھی تو نیچے لنک دے دیا ہے برائے مہربانی اپنے فارما کے علم میں اضافے کیلئے ضرور پڑھیں۔
پہلا سین۔
علی یار اپنی سیلز کو دیکھو بہت کم ہیں کمپنی کی طرفسے کافی دباؤ ہے۔ بس یوں سمجھ لو تمہاری سپورٹ چاہئے۔ جی باس میں دیکھتا ہوں کچھ کرتا ہوں۔ دو دن بعد، ہاں علی کیا بنا سیلز کا۔ جی سر ایک آرڈر ہے آج یا کل میں کروا دوں گا۔ گڈ یار بس دیکھ لینا سٹاک پکڑا گیا تو میں ذمہ وار نہیں اور کمپنی بھی بلکل آسرا نہیں کرتی انفلٹریشن پر۔
دوسرا سین۔
علی آپکی سیلز پچھلے مہینے سے ڈاؤن ہیں انکو دیکھو۔ جی سر دیکھی ہیں کم ہیں سر لیکن اسمیں میرا کیا قصور سر؟ ڈاکٹر نے پچھلے ماہ لکھی تھی اس ماہ نہیں لکھی میں نے درخواست بھی کی ڈاکٹر سے مگر نہیں لکھ رہا۔ یار کمپنی باتیں نہیں سنتی انکو بس سیلز چاہیئں اسکی جیسے بھی ہو مینیج کرو بس۔ جی سر دیکھتا ہوں ۔ ہاں دیکھ لینا سٹاک پکڑا نہ جائے ورنہ میں ذمہ وار نہیں اور نہ ہی کمپنی برداشت کرے گی۔
پیارے بھائیو۔ اوپر دو سین آپ نے پڑھے اور اسی طرح کے بیسیوں سین میڈیکل ریپ ہونے کے ناتے آپکے مشاہدے میں رہتے ہوں گے کے پورا پورا رستہ دیکھایا جاتا ہے دو نمبری کا مگر آفت آنے پر ایڈوانس بتا دیا جاتا ہے کے ہم آپکے ساتھ نہیں ٹھریں گے۔ آخرکیوں ؟ جب اتنی طاقت نہیں تو پھر رستہ بھی کیوں دکھاتے ہیں؟
پیارے بھائیو۔ پہلی بات تو یہ کہ ہم لوگ سیلز کے زمہ دار نہیں اور نہ ہی ہمارے اپائنٹمنٹ لیٹر میںں لکھا ہوتا ہے کے ہمیں ٹرک بھر بھر کر سیلز کرنی ہیں ہمیں صرف ایک کام کرنا ہوتا ہے اور وہ ہے کام اور صرف کام۔ لیکن اگر آپ دو نمبر سیلز کی طرف جاتے ہیں یا آپکو دھکیلا جاتا ہے تو یاد رکھیں کوئ مائ کا لال آپکو کمپنی چھوڑنے پر مجبور نہیں کر سکتا اور اسکی وجہ کیا ہے آیئے آپکو تفصیل سے سمجھاتا ہوں۔
سب سے پہلے آپکو سیلز کے سسٹم کو سمجھنا ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کے چند کمپنیز کو چھوڑ کرباقی کی تمام کمپنیز اپنی سٹاک کی دستیابی اور فروخت کیلئے پرائویٹ ڈسٹری بیوٹرز کا سہارا لیتی ہیں مطلب انکا اپنا کوئ ڈسٹری بیوشن سیٹ اپ نہیں ہوتا اور نا ہی سیلز کیلئے کوئ کمپنی کا سٹاف ہوتا ہے بلکے یہ سارا کام ڈسٹری بیوٹر کرتا ہے۔ ڈسٹری بیوٹر کی مدد لیتے وقت جہاں باقی معاملات طے ہوتے ہیں وہیں یہ شرط بھی رکھی جاتی ہے کے آپ میڈیکل ریپ کو ہینڈ کیری نہیں دیں گے۔ اب جب سٹاک کہیں پکڑا جاتا ہے تو اسکے ذمہ وار ہم کیسے ہو سکتے ہیں؟ نا ہم نے سٹاک ریسیو کیا اور نا ہی مارکیٹ میں اپنے ہاتھ سے بیچا تو ہم کیونکر ذمہ وار ٹھریں؟ ایسی صورتحال میں آپنے کرنا یہ ہے کے جیسے ہی آپ سے یہ کہا جائے کے ہم ذمہ وار نہیں ہونگے تو آپ بھی کہہ دیں کے سر میں بھی ذمہ وار نہیں ہونگا اور نہ ہی میں کمپنی چھوڑوں گا۔ دوسرے نمبر پر سٹاک پکڑے جانے پر آپنے کسی صورت استعفیٰ نہیں دینا بلکہ ٹرمینیشن کا مطالبہ کرنا ہے اور یہ بھی کہیں کے سر کمپنی ڈائریکٹ کہے گی تو استعفیٰ دوں گا ورنہ دوسری صورت میں میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ یہاں آپکا کیس مضبوط ہو جائے گا اب چاہے کمپنی مطالبہ کرے یا آپکے سینیئر آپ کسی بھی کورٹ میں کمپنی کو چیلنج کر سکتے ہیں۔
بلیک میلنگ کا ایک اور بڑا ہتھیار ہوتا ہے سیلز انسینٹیو یا سیلز بونس جو عموماً کمپنیاں ہر تین ماہ کیبعد دیتی ہیں اور اسی بونس کی لالچ میں ہم لوگ دو نمبر سیلز کیطرف چلے جاتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں تو جب آپ پوری ایمانداری سے اپنا کام کریں گے تو یقین رکھیں آپکی ماہانہ تنخواہ آپکو پوری پڑنے لگے گی اور کام پورا کرنے پر آٹو سیلز بھی ہونگی اور بونس بھی ملے گا۔ بس خود پر یقین رکھیں اور اللہ سے مدد طلب
کرتے رہیں۔
Comments
Post a Comment
Your feedback is our key to improve.