کورونا وائرس۔ پاکستان میں کورونا کی تباہ کاریاں اور حکومت کے ایمرجینسی اقدامات۔



اسلام آباد: پاکستان میں کورونا سے بیس افراد 
ہلاک اور 1 ہزار 717  متاثر ہو چکے ہیں۔

کورونا کے سب سے زیادہ 628   مریض پنجاب میں ہیں جب کہ سندھ میں بھی 535  شہریوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

خیبرپختونخوا میں 217   اور بلوچستان میں 152 کیسز سامنے آئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 128، اسلام آباد میں 51 اور آزاد کشمیر میں 6 مریض مووجود ہیں۔

کورونا وائرس کے سبب سندھ میں چھ، پنجاب6، خیبرپختونخوا6، بلوچستان1 اور گلگت بلتستان میں بھی کورونا کے سبب ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے کورونا کے خلاف ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جن علاقوں کوہم لاک ڈاوَن کریں گے وہاں ٹائیگر فورس رضا کار کھانا پہنچائیں گے۔

عمران خان نے  پرائم منسٹرکورونا ریلیف فنڈ بنانےکا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس میں جمع رقم پرکوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گی۔ بیرون ملک پاکستانی ریلیف فنڈمیں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔

پنجاب حکومت نےکورونا سےتحفظ اور پھیلاؤ روکنےکا آرڈیننس جاری کردیا جس کے تحت حکومت کسی بھی طرح کی پابندی کہیں بھی لگا سکےگی۔

بچوں کو اسکولوں یا اجتماعات میں بھیجنے پر پابندی لگا دی گئی ہے جب کہ میتوں کی تدفین کا اختیار بھی حکومت کو ہوگا۔ کسی بھی وقت عوام کی اسکریننگ کی جاسکے گی اور کسی بھی احتیاطی تدابیرنہ اپنانے پردو ماہ قید ہوگی۔

سندھ میں بھی کورونا کا پھیلاؤ کم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن پر عمل در آمد کےلیے کراچی پولیس نے ایپ متعارف کرا دی ہے۔

حکام کے مطابق سٹیزن مانٹیرنگ ایپ سےشہریوں کی نقل و حرکت محدود کی جائے گی اور شہری ایک دن میں دو مرتبہ سے زائد نقل وحرکت نہیں کرسکیں گے۔

کراچی سمیت سندھ بھرمیں پٹرول صرف صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک ملے گا اور پمپس مالکان کو بوتلوں میں پٹرول دینے سے منع کردیا گیا ہے۔

کورونا سے نمٹنے کے لیے پاک فوج سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ ہے۔ گلگت بلتستان، آزادکشمیر سمیت چاروں صوبوں میں پاک فوج کے دستے تعینات ہیں اور تمام داخلی راستوں کی نگرانی کے لیے چوکیاں قائم ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

کورونا کے وار جاری۔ ایک ہی دن اور ایک ہی ملک میں 621 افراد ہلاک۔

قرنطینہ کیا ہے ؟ صرف 15 دن کیوں ؟

پاکستان کے انتہائی اہم صوبائی وزیر مستعفی۔